ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / مسلم انڈسٹریلسٹ اسوسی ایشن بیداری مہم چلانے کیلئے کوشاں

مسلم انڈسٹریلسٹ اسوسی ایشن بیداری مہم چلانے کیلئے کوشاں

Wed, 01 Jun 2016 21:04:54  SO Admin   ایس او نیوز/عبدالحلیم منصور

غیر منظم صنعتوں کو منظم بنانے پر زور : اے ایس خان

بنگلورو۔یکم جون(ایس او نیوز/عبدالحلیم منصور) ریاست میں مسلم صنعت کاروں کی نمائندہ تنظیم ’’مسلم انڈسٹریلسٹ اسوسی ایشن ‘‘ کی طرف سے غیر منظم شعبے میں کام کرنے والے مسلم صنعت کاروں میں صنعتی اسکیموں سے استفادہ کرنے اور انہیں منظم شعبے میں لانے کیلئے بیداری مہم بڑے پیمانے پر شروع کی جائے گی۔ یہ بات آج اسوسی ایشن کے صدر اے ایس خان نے کہی۔ ایک اخباری کانفرنس سے مخاطب ہوکر انہوں نے کہاکہ فی الوقت اسوسی ایشن میں 160 اراکین ہیں ، لیکن ایک اندازے کے مطابق صنعت کے منظم شعبے میں پانچ ہزار سے زائد مسلم صنعت کار شہر بنگلور میں مصروف کار ہیں۔ ان تمام کے مفادات کی حفاظت اور نمائندگی کیلئے اسوسی ایشن کی طرف سے پہل کے ساتھ غیر منظم شعبے میں مصروف کار صنعت کاروں کو منظم زمرے میں لاکر ان کو سماجی ومعاشی طور پر مستحکم کرنے میں اسوسی ایشن کی طرف سے رہنمائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ غیر منظم شعبے سے وابستہ صنعت کار اپنی پیداوار کو معیاری بنانے کیلئے فکر مند ضرور ہیں لیکن مالیاتی اداروں کی طرف سے ان کو وہ تعاون اور مدد نہیں ملتی جو کہ دیگر منظم شعبوں کی صنعتوں کو ملتی ہیں۔ ٹیکسوں کی ادائیگی اور دیگر صنعتی تقاضوں کی تکمیل اگر بروقت کی جائے تو مالیاتی اداروں سے قرضہ جات حاصل کرکے صنعتوں کے معیار کو بلند کیا جاسکتاہے، اس سلسلے میں نہ صرف شہر بنگلور بلکہ ریاست بھر کے صنعتی کلسٹرس پہنچ کر اسوسی ایشن کی طرف سے بیداری لائی جائے گی اور ساتھ ہی مختلف علاقوں میں وہاں کی صنعتوں کو فروغ دینے کیلئے سرکاری اسکیموں سے استفادہ حاصل کرنے کی مقامی صنعت کاروں کو ترغیب دلائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ مسلم انڈسٹریلسٹ اسوسی ایشن کی طرف سے اس ضمن میں کافی پہلے سے ہی جدوجہد جاری ہے۔ ریاست کرناٹک کے مختلف علاقوں بشمول ہبلی ، دھارواڑ، بلگام ، منگلور وغیرہ میں اسوسی ایشن نے اس طرح کی بیداری کے ساتھ صنعتوں کے نئے شعبوں سے صنعت کاروں کو آشنا کرانے کے سلسلے میں پروگراموں کا اہتمام کیا ہے۔آنے والے دنوں میں اسوسی ایشن کی یہ کوشش رہے گی کہ مختلف سرکاری محکموں کے افسران، مختلف بینکوں کے سربراہوں وغیرہ کو طلب کرکے صنعت کاروں سے ان کے تعارف کا اہتمام کروائے، تاکہ ان بینکوں سے سہولیات کے حصول میں کسی طرح کی رکاوٹ نہ آئے۔ غیر منظم یونٹوں کو منظم کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ اشتراک کرکے کام کرنے کے امکانات کو استعمال میں لانے کا اعتماد ظاہر کرتے ہوئے مسٹر اے ایس خان نے کہاکہ غیر منظم شعبے میں اقلیتوں کی بہت بڑی تعداد اپنی صنعتیں چلارہی ہیں۔ان صنعت کاروں کواگر منظم صنعتوں کا حصہ بنایا جاتا ہے تو یہاں پر روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور ساتھ ہی صنعتوں کا معیار بھی بلند ہوگا۔ ریاست بھر کی صنعتوں بالخصوص بنگلور کے صنعت کاروں میں مسلمانوں کی حصہ داری کے متعلق انہوں نے بتایا کہ بھلے ہی مسلمانوں کی حصہ داری دیگر اقوام کے مقابلے کم ہو لیکن وہ اتنی کم بھی نہیں کہ جسے نظر انداز کردیا جائے۔اگر منظم شعبوں میں غیر منظم شعبوں کے صنعت کاروں کو بھی شامل کرلیا جائے تو صنعت کاروں کی تعداد کافی بڑھ سکتی ہے، اور اتنی بڑی تعداد کی بدولت سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرنے میں بھی کافی مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔اس موقع پر اسوسی ایشن کے سکریٹری میر عبدالحفیظ ، جوائنٹ سکریٹری عادل رحمن ، اسوسی ایشن کے بانی عبدالوحیددیگر عہدیداران اور کونسل ممبران موجود تھے۔


Share: